'جب تک میں زندہ ہوں کسی کو این آر او نہیں ملے گا'

'جب تک میں زندہ ہوں کسی کو این آر او نہیں ملے گا'
وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو بہترین طبی سہولت فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن بلیک میلنگ کا کوئی بھی طریقہ اپنا لے لیکن جب تک میں زندہ ہوں این آراو نہیں دوں گا۔

گرونانک یونیورسٹی کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عدالت نے وفاق اور صوبائی حکومت سے پوچھا ہے کہ آپ کل تک نواز شریف کی زندگی کی ضمانت دے سکتے ہیں؟ عمران خان نے کہا کہ میں تو اپنی زندگی کی ضمانت نہیں دے سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت سابق وزیراعظم کو بہتر علاج کی سہولت دے رہی ہے۔

این آر او کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جب تک میں زندہ ہوں این آر او نہیں دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کا مقصد حکومت کو فیل کرنا نہیں بلکہ انہیں ڈر ہے کہ حکومت کامیاب ہو رہی ہے۔ یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں یہودی لابی قبضہ کر رہی ہے، انہیں ڈر ہے کہ آہستہ آہستہ حکومت ان کے کارناموں تک پہنچ رہی ہے۔ یہ سب جو اکٹھے ہوئے ہیں یہ بلیک میلنگ کا ایک طریقہ ہے، سب کو پیغام دیتا ہوں کہ بلیک میلنگ کا کوئی بھی طریقہ اپنا لیں، جب تک میں زندہ ہوں کسی کو این آر او نہیں دوں گا، دو این آر او کی وجہ سے آج ملک کے یہ حالات ہیں اور ملک مقروض ہے۔



وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ قوم بڑی قوم نہیں بن سکتی جس ملک میں طبقاتی قانون ہوگا، طاقتور طبقے کے لیے قانون میں گنجائش جبکہ غریب کے لیے علیحدہ قانون ہو۔

انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست ایک سال میں نہیں بنی تھی، ایک عمل کے نتیجے میں وجود میں آئی جہاں صرف قانون کی بالا دستی تھی۔

اس موقع پر گرونانک یونیورسٹی سے متعلق وزیراعظم کو بریفنگ بھی دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ یونیورسٹی 107 ایکٹر پر محیط ہوگی اور حکومت پنجاب کی جانب سے یونیورسٹی کے ابتدائی فنڈز بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبا کے لیے ہوسٹلز بھی قائم کیے جائیں گے تاکہ بیرون ملک سے آنے والے طلبا و طالبات رہائش اختیار کرسکیں۔