اپوزیشن جماعتوں کی تحریک عدم اعتماد پر ترین گروپ بھی متحرک، شہباز شریف کا رابطہ

اپوزیشن جماعتوں کی تحریک عدم اعتماد پر ترین گروپ بھی متحرک، شہباز شریف کا رابطہ
اپوزیشن جماعتوں کی تحریک عدم اعتماد پر ترین گروپ بھی متحرک ہوگیا، پی ڈی ایم اجلاس سے قبل سیاسی صورتحال اہم بیٹھک ہوئی، ترین گروپ ارکان نے کہا کہ عدم اعتماد سے متعلق جہانگیرترین جو بھی فیصلہ کرینگے،اس پر لبیک کہیں گے۔

ذرائع ہم نیوز کے مطابق پی ڈی ایم جماعتوں کے اجلاس سے قبل ترین گروپ کی ماڈل ٹاؤن میں اہم بیٹھک ہوئی ہے، جس میں ترین گروپ کے رہنماؤں اپوزیشن کے تحریک عدم اعتماد کے دعوؤں اور سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

بتایا گیا ہے کہ اہم بیٹھک میں ترین گروپ ارکان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ عدم اعتماد سے متعلق جہانگیرترین جو بھی فیصلہ کرینگے،اس پر لبیک کہیں گے۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور جہانگیر ترین کے خصوصی نمائندوں کا رابطہ ہوا ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں شہباز شریف کا جہانگیر ترین سے رابطے کا امکان ہے اور ساتھ ہی آئندہ چند روز میں شہباز شریف کی جہانگیر ترین سے ملاقات کا بھی امکان ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی مسلم لیگ (ن) نے حکومتی اتحاد میں شامل مسلم لیگ (ق) سے رابطہ کیا تھا اور جلد ہی شہباز شریف اور چوہدری برادران میں ملاقات کا امکان ہے۔ مزید برآں میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماء مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ سے پہلے تحریک عدم اعتماد آ جائے گی، عمران خان عوام میں گئے تو انکی کرپشن ، نااہلی اور مہنگائی پر وہ خود انہیں بتائیں گے، عوام میں تو عمران خان اپنا اعتماد کھو چکے اب قومی اسمبلی میں کھو دیں گے جب انہیں اپنے نمبر کا پتہ چلے گا، شہبازشریف نے حکومتی حلیف جماعت ایم کیو ایم سے بات کی تو انہوں نے ہماری تجاویز سے انکار نہیں کیا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عوام اب نہیں چاہتے کہ وہ عمران خان یا مہنگائی کا بوجھ برداشت کریں،اب پنجاب کی عوام بھی بزدار کی مس مینجمنٹ کا بوجھ اٹھانا نہیں چاہتی، ہم سے بیس سے بائیس لوگ بات کرنا چاہتے ہیں۔ ا نہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر اب کوئی فیصل آباد میں لڑ نہیں سکے گا،جو حالات بن چکے ہیں سب لوگ مسلم لیگ (ن) کی ٹکٹ مانگ رہے ہیں۔ فیصل واڈا نے پہلے جھوٹی گواہی تھی یہ کیس تو تین سال سے الیکشن کمیشن میں چل رہا تھا،اب عدلیہ کو چاہئے کہ وہ فیصل واڈا کے معاملے کو نمٹا دے۔