ن لیگ کے 6 اراکین کا وزیراعظم کی حمایت کا اعلان، مزید ارکان لانے کی یقین دہانی

ن لیگ کے 6 اراکین کا وزیراعظم کی حمایت کا اعلان، مزید ارکان لانے کی یقین دہانی
وزیراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد سیاسی جوڑ توڑ شروع کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے 6 اہم اراکین اسمبلی نے وزیراعظم کیساتھ ملاقات کرکے ان کی حمایت کا اعلان کیا بلکہ مزید اراکین لانے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کر چکی ہیں جبکہ پنجاب میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار حکومت کیخلاف تحریک انصاف کا جہانگیر ترین اور علیم خان گروپ متحرک ہے۔ عمران خان کو وفاق اور پنجاب دونوں محاذ پر حکومت بچانے کا چیلنج درپیش ہے جس کے لیے وہ ان دنوں کافی متحرک ہیں اور سیاسی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

جیو نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا اور مزید ارکان کی حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی۔ ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عدم اعتماد سے پہلے اسلام آباد میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔

اس اہم ملاقات میں وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپوزیشن قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر 172 ووٹ پورے کر جائے تو مجھ سے کمزور کوئی نہیں ہوگا، اس وقت اپنی توجہ صرف اسلام آباد پر رکھیں۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی گورنر اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے بھی لاہور میں اہم ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت سیاسی محاذ پر پر اعتماد اور مستحکم ہے، پنجاب کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی مشاورت سے فیصلہ کیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاسی محاذ پر پہلا اور اہم مرحلہ اسلام آباد ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس کے علاوہ ملاقات میں صوبے کے انتظامی امور اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت پر گفتگو کی گئی۔

بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے صوبائی وزرا سردار آصف نکئی اور سید صمصام بخاری سے ملاقات بھی اہم ملاقات کی اور کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پورے پنجاب میں ترقیاتی منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ انہوں نے ملاقات میں صوبے کی سیاسی صورتحال اور متعلقہ وزارتوں کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں پنجاب کا سارا ترقیاتی بجٹ مخصوص شہروں تک محدود رکھا جاتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ اور ماضی میں نظر انداز کئے گئے شہروں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔