وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد، ووٹنگ 27 مارچ کے بعد ہوگی

وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد، ووٹنگ 27 مارچ کے بعد ہوگی
تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 27 مارچ کے بعد ہوگی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ آزادی چوک اسلام آباد میں27 مارچ بروز اتوار کو ہوگا جس کے دوران وزیراعظم عمران خان تاریخی خطاب کریں گے۔ عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ 27 مارچ کے بعد ہوگی۔

سینیٹر فیصل جاوید نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ وزیراعظم عمران خان پر اعتماد پلس ہوجائے گا۔ اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد میں بھرپور ناکامی ہوگی۔

خیال رہے کہ اپوزیشن نے مسلسل اجلاس منعقد کرنے اور کئی ہفتوں کی مشاورت کے بعد وزیراعظم  عمران خان کیخلاف 8 مارچ کو تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی۔ آئین کے آرٹیکل 95 کے تحت قرارداد جمع کرانے کے علاوہ اپوزیشن نے آئین کے آرٹیکل 54 (3) کے تحت قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کرائی گئی تھی۔

آئین کے تحت سپیکر قومی اسمبلی ریکوزیشن نوٹس جمع کرانے کے بعد 14 دن کے اندر اسمبلی کا اجلاس بلانے کے پابند ہیں، اس کا مطلب ہے کہ انہیں 22 مارچ تک قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا ہوگا اور 3 سے 7 دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانا ہوگی۔

دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ 21، 22 اور 23 مارچ کی تاریخوں کو او آئی سی کا اجلاس منعقد ہونے جا رہا ہے۔ کوشش ہے اس دوران قومی اسمبلی کا اجلاس ان تاریخوں میں منعقد نہ کیا جائے تاہم اس کا حتمی فیصلہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے فضل الرحمٰن سمیت تینوں سیاسی جماعتوں کے ’لوٹا کریسی‘ اور لوگوں کے خریدنے کے عمل کو مسترد کیا ہے۔

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے دور میں جو اصلاحات آئیں، ایسا ماضی کی کسی حکومت میں نہیں ہوا۔ صحت کارڈ اس کی ایک بڑی مثال ہے۔ وزیراعظم عمران خان وہ لڑائی لڑ رہے ہیں جو قائداعظم نے برصغیر میں متعصبانہ رویے کے خلاف لڑی تھی۔

اس موقع پر عامر کیانی کا کہنا تھا کہ ڈی چوک پر 10 لاکھ لوگوں کا جلسہ ہوگا اور جس رکن نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹ ڈالنا ہوگا اسے ان 10 لاکھ لوگوں میں سے گزر کر جانا ہوگا۔ جب وہ ووٹ ڈال لے گا تو اسے دوبارہ ان ہی لوگوں میں سے گزر کر واپس جانا ہوگا، لہذا اپنی پیٹیاں کس لیں۔

فواد چودھری کا مزید گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ روس اور یوکرین کی جنگ کے بعد جب سے روسی امرا کی جائیدادیں ضبط کرنے کا فیصلہ ہوا ہے آپ نے دیکھا ہوگا کہ کس طرح نواز شریف، زرداری اور حتیٰ کہ ہمارے میڈیا کے مالکان کے بھی منہ اتر گئے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے ساتھ بھی ایسا ہی نہ ہوجائے۔