عدم اعتماد کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل، تمام ارکان 48 گھنٹوں میں پاکستان پہنچ جائیں، لیگی قائدین نے کال دیدی

عدم اعتماد کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل، تمام ارکان 48 گھنٹوں میں پاکستان پہنچ جائیں، لیگی قائدین نے کال دیدی
مسلم لیگ (ن) نے بیرون ملک گئے اپنے تمام اراکین اسمبلی کو آئندہ 48 گھنٹوں میں پاکستان واپس پہنچنے اور کسی کو بیرون ممالک کا دورہ نہ کرنے کی سختی سے ہدایت کر دی ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن نے دیگر ہم خیال ارکان قومی اسمبلی سے رابطے بھی بڑھا دئیے ہیں۔ کچھ ن لیگی رہنما 22 ایم این ایز ساتھ ہونیکا دعویٰ کر رہے ہیں تو کچھ 50 سے زائد لیکن جاوید لطیف نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کے 90 سے زائد ارکان عدم اعتماد میں ساتھ دیں گے۔

اس سے قبل لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی کیونکہ پی ٹی آئی کے ارکان بھی عدم اعتماد کی تحریک کیلئے ووٹ دیں گے۔ پی ٹی آئی کے بہت سے ایم این اے ہمارے ساتھ ہیں۔

92 نیوز چینل کے مطابق مسلم لیگ ن نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے کمر کس لی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ آئندہ چند روز میں ہی یہ اقدام اٹھا لیا جائے گا۔



اس لئے مسلم لیگ نے ایسے تمام اراکین قومی اسمبلی جو ان دنوں بیرونِ ممالک میں ہیں، انھیں فوری طور پر پاکستان واپس پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے جبکہ دیگر کو بیرون ملک سفر سے بھی روک دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ مسلم لیگ ن کے اراکین قومی اسمبلی کو آئندہ تین دن اسلام آباد اور لاہور میں ہی قیام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس کےدوران ان کی ملک میں غیر موجودگی میں تحریک عدم اعتماد لانے پرغور شروع کردیا ہے جس کی وجہ وزیراعظم کی جانب سے اسمبلیاں تحلیل ہونے سے بچانا ہے۔

اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے ایک رہنما کا کہنا ہے کہ ہم نے تحریک عدم اعتماد کیلئے وزیراعظم عمران کے دورہ روس کا وقت تجویز کیا ہے تاہم اس کے نتیجے میں اسمبلیاں تحلیل ہونے کا بھی خدشہ ہے جو ہم نہیں چاہتے۔