نوول کرونا وائرس کے خلاف ویکسین تیار، انسانی آزمائش جلد شروع ہونے کا امکان

نوول کرونا وائرس کے خلاف ویکسین تیار، انسانی آزمائش جلد شروع ہونے کا امکان
دنیا میں نوول کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے ساتھ اس پر قابو پانے کے لیے ویکسین اور ادویات کی تیاری کا عمل بھی تیز ہو گیا ہے۔ امریکہ کی ایک کمپنی موڈرینا Therapeutics نے کرونا وائرس جسے کووڈ 19 کا نام دیا گیا ہے، کے حوالے سے ویکسین تیار کی ہے، یہ ویکسین اس وائرس کے جینیاتی سیکونس چینی سائنسدانوں کی جانب سے جاری کیے جانے کے صرف 42 دن بعد تیار کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اس ویکسین کی پہلی کھیپ امریکہ کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشنز ڈیزیز (این آئی اے آئی ڈی) اور نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کو بھیجی گئی جہاں اس کی انسانی آزمائش اپریل تک شروع ہونے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ اس دوا کی آزمائش جنوری کے آخر/ فروری کے آغاز میں چین میں شروع ہوئی تھی اور ابتدائی نتائج حوصلہ افزا قرار پائے تھے۔ عالمی ادارہ صحت کے ڈاکٹر بروس ایلورڈ کا کہنا ہے کہ چین میں دورے کے دوران یہ واحد دوا تھی جو نئے کرونا وائرس کے خلاف زیادہ موثر نظر آئی۔ چین کے شہر ووہان میں اس کے 2 ٹرائل ہوئے اور یہ وہی شہر ہے جہاں سے یہ وائرس پھیلنا شروع ہوا تھا، تاہم ڈاکٹر بروس نے تحقیق کے نتائج مکمل طور پر سامنے نہ آنے کی وجہ سے ٹرائلز میں شامل مریضوں کی تعداد اور دیگرادویات کے بارے میں بات کرنے سے انکار کیا۔

دوسری جانب موڈرینا کی ویکسین ریکارڈ ٹائم میں تیار کی گئی ہے جس کی وجہ ایک نئے جینیاتی طریقہ کار کا استعمال ہے، جس کے لیے زیادہ مقدار میں وائرس کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس کے برعکس یہ ویکسین ڈی این اے کے ایم آر این اے (جینیاتی میٹریل) اور پروٹینز سے بھرپور ہے۔ کمپنی کے مطابق اس ویکسین کو ایم آر این اے کے ساتھ درست کرونا وائرس پروٹین کے کوڈز سے لوڈ کی گئی ہے جس کو جسم میں انجیکٹ کیا جاتا ہے۔ جسم میں جانے کے بعد لمفی نوڈز میں موجود مدافعتی خلیات ایم آر این اے کو پراسیس کرتے ہیں اور ایسے پروٹین بنانا شروع کر دیتے ہیں جو دیگر مدافعتی خلیات کو وائرس کی شناخت اور تباہ کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ہماری ویکسین جسم کے لیے کسی سافٹ وئیر پروگرام کی طرح ہے، جو پروٹینز تیار کر کے مدافعتی ردعمل بناتی ہے۔ تاہم ویکسین کی آزمائش اور پھر انسانوں پر اس کے استعمال کی اجازت میں کئی ماہ کا عرصہ درکار ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ اب تک چین سمیت 43 ممالک میں کرونا وائرس کے 81 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہوئی ہے، جن میں پاکستان میں 2 کیسز بھی شامل ہیں۔ اب تک 2770 اموات اس وائرس کے نتیجے میں ہوچکی ہیں جن میں سے زیادہ تر چین میں ہوئیں جبکہ جنوبی کوریا، ایران، اٹلی، فرانس، فلپائن، جاپان، تائیوان اور ڈائمنڈ پرنسز جہاز میں بھی ہلاکتیں ریکارڈ ہوئیں۔