' عمران خان کی گرفتاری کا امکان ہے'

' عمران خان کی گرفتاری کا امکان ہے'
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی نے کل اعتماد کا ووٹ نہیں لیا۔ اب وہ وزیراعلیٰ پنجاب نہیں رہے۔ گورنر کی جانب سے انہیں آج ہی  ڈی نوٹیفائی کیا جانا چاہیے۔ عمران خان کی گرفتاری کے امکانات بھی موجود ہیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ کو کل تک اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا تھا لیکن انہوں نے کل اعتماد کا ووٹ نہیں لیا لہذا آئین کے تحت پرویز الٰہی اب وزیراعلیٰ نہیں رہے۔گورنر کی جانب سے ڈی نوٹیفائی آج جاری ہونا چاہیے۔ گورنر کی طرف سے نوٹیفکیشن ایک رسمی کارروائی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا گورنر پنجاب آئین کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کر رہے ہیں۔ جیسے ہی گورنر پنجاب آرڈر جاری کریں گے اس پر عمل درآمد کروائیں گے۔ فیصلے پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں گورنر وفاقی حکومت کو صوبے میں گورنر راج لگانے کا کہہ سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو گورنر راج 2 ماہ کے لیے آ جائے گا۔ پھر بھی معاملات طے نہ ہوئے تو گورنر راج 6 ماہ تک لگ جائے گا۔

ان کا کہنا تھا صدر وزیراعظم کی ہدایت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں کر سکتا۔ نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے گورنر کو شیڈول بھی دینا ہوگا۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کوئی سیاسی بحران نہیں ہے۔ عمران خان اپنی انا اور ضد پر اسمبلیاں توڑنا چاہتا ہے۔ 99 فی صد اراکین پنجاب اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن سے فرار کی کوئی کوشش نہیں کی۔ الیکشن کی بھرپور تیاری کر رکھی ہے۔نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے تاریخیں دینے کو مناسب نہیں سمجھتا۔ نواز شریف ہمارے قائد ہیں انہوں نے جب بھی وطن واپس آنا ہوا اس کی تاریخ وہ خود دیں گے لیکن ہم نے ان کے استقبال کی بھی بھرپور تیاری کر رکھی ہے۔

وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ عمران خان کی آڈیو لیکس اصلی ہیں۔ پی ٹی آئی چاہے تو فرانزک کرا دیں گے۔ آئینی پوزیشن پر تمام جماعتوں کا اتفاق ہے۔ عمران خان کی گرفتاری کے امکانات بھی موجود ہیں۔