'پی ٹی آئی نے فوج پر الزام لگایا، شدید ردعمل آئے گا'

'پی ٹی آئی نے فوج پر الزام لگایا، شدید ردعمل آئے گا'
نامور صحافی انصار عباسی نے کہا ہے کہ آج کا واقعہ قابل مذمت ہے لیکن ایک سوال بھی اٹھتا ہے کہ جب الرٹ بھی جاری ہو چکے تھے تو کنٹینر بلٹ پروف کیوں نہیں بنایا گیا؟ پی ٹی آئی نے آج دوبارہ فوج پہ حملہ کیا ہے تو اس کا ردعمل بھی ضرور آئے گا اور یہ ردعمل بہت ساری چیزوں کو نیوٹرلائز کر دے گا۔ جس طرح اسد عمر سے عمران خان نے آج جنرل کا نام کہلوا دیا، اس سے حالات مزید خراب ہوں گے۔ ایف آئی آر اتنی اہم نہیں ہے، عمران خان نے نام لے کے وہ پیغام پہنچا دیا ہے جو وہ پہنچانا چاہتے تھے۔ میرا نہیں خیال کہ ملک میں اس وقت مارشل لاء لگنے کا کوئی خطرہ ہے۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبر سے آگے' میں ان کا کہنا تھا کہ جس طرح ارشد شریف کے مرنے کے فوراً بعد اداروں کی جانب انگلیاں اٹھنا شروع ہو گئیں، آج کے حملے کے بعد بھی یہی ہو رہا ہے۔ ایک دم سے بیان بازی اور سازشی تھیوریاں آنا شروع ہو جائیں تو اس سے ملک میں اشتعال پھیلتا ہے۔ یہ پاکستان کے لیے اچھا نہیں ہے۔ ہم پہلے ہی جس جگہ پر پہنچے کھڑے ہیں اس میں سیاسی اختلاف ذاتی دشمنی میں بدل چکا ہے۔ جس طرح فوراً چارج شیٹ پیش کر دی گئی، بدقسمتی سے عمران خان یہ چاہتے ہیں کہ ملک میں بدامنی پیدا ہو اور فوج پہ پریشر پڑے۔ آج کے واقعے کے بعد حکومت پہ دباؤ آئے گا کہ وہ عمران خان سے مذاکرات کرے۔ عمران خان کو بھی یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ معاملات مذاکرات سے حل ہوں گے۔ یہ بہت اہم ہوگا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اس واقعے پر کیا کہتے ہیں۔ سپریم کورٹ کو بھی مداخلت کرنی چاہئیے۔

ممتاز کالم نگار مزمل سہروردی نے کہا ہے کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کی اپنی حکومت ہے تو جن تین ذمہ داروں کے نام آج لئے گئے ہیں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے دکھا دیں۔ مجھے یہ لگتا ہے کہ پی ٹی آئی اس واقعے کو صرف سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرے گی۔ جس طرح کی ویڈیوز کور کمانڈر پشاور کے دفتر کے باہر سے آ رہی ہیں تو کیا یہ عمران خان کو طیب اردگان بنانا چاہ رہے ہیں۔ یہاں ترکی والا انقلاب اس لیے نہیں آ سکتا کیونکہ یہ عوام خود سے نہیں نکلی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آج جو ہدایات عمران خان نے اسد عمر کو دی ہیں تو ان کی لائن آف ایکشن اچھی طرح سمجھ میں آتی ہے۔ یہ واضح ہے کہ وہ اس ملک میں احتجاج، شٹر ڈاؤن اور خوف کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ اس واقعے کو اپنا 'سنہرا مقصد' حاصل کرنے کے لیے سیڑھی کے طور پر استعمال کریں گے۔ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے خلاف تناؤ کو آنے والے دنوں میں مزید بڑھائیں گے۔ سپریم کورٹ کو آج کے واقعے پر ازخود نوٹس لینا چاہئیے۔

معروف صحافی منصور اعظم قاضی نے کہا ہے کہ فواد چودھری کس سے بدلہ لینے کی بات کر رہے ہیں؟ ان کے خلاف جن کے بارے میں آپ چار سال کہتے رہے ہیں کہ ہم ون پیج پر ہیں۔ ایک ایم این اے نے مجھے ویڈیو بھیجی ہے کہ یہ لوگ میری رہنمائی میں گئے ہیں اور جی ٹی روڈ بلاک کر دیا ہے۔ یہ لوگ عمران خان کے لیے نہیں نکلے ہوئے۔ اتنی جلدی حملہ آور کا بیان آنا معنی خیز بات ہے اور پھر اس کے بیان میں تضاد بھی ہے۔ عمران خان کو سمجھنا چاہئیے کہ معاملات مذاکرات سے طے ہوتے ہیں۔

پروگرام کے میزبان اور سینیئر تجزیہ کار مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو سپریم کورٹ نے اجازت نہیں دی ریڈ زون آنے کی تو شاید اسی لیے وہ آج کے واقعے کو خانہ جنگی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ اس حملے کی جامع تحقیقات ہونی چاہئیں اور ذمہ داروں کے نام سامنے لانے چاہئیں۔

رضا رومی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے بینظیر کی شہادت کے بعد جس طرح 'پاکستان کھپے' کا نعرہ لگایا تھا، موجودہ وقت میں بھی سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے حملے اور ماضی میں ہونے والے اس طرح کے حملوں میں ایک بنیادی فرق یہ ہے کہ آج گولی مارنے والا زندہ پکڑا گیا ہے، اس لیے اس واقعے کا انجام مختلف ہونا چاہئیے۔